THE باطری یو پی اس DIARIES

The باطری یو پی اس Diaries

The باطری یو پی اس Diaries

Blog Article

به همین دلیل باتری‌های با تاریخ تولید جدیدتر قیمت بالاتری دارند، چون مدت بیشتری می‌توان از آنها استفاده کرد.

ولتاژ خروجی از آداپتور ۲۰ ولت است که باید ضربدر آمپر آن که ۳.۲۵ است شود.

عدم ثبات قیمت سرب باعث نوسان قیمت باتری یو پی اس می‌شود.

با توجه به نکات زیر می توانید مناسب ترین باتری را برای یو پی اس انتخاب کنید:

و با توجه به نیاز و تعداد باتری مورد استفاده، باید انتخاب شوند.

باید در کابین‌های مخصوصی قرار گیرند که تحمل وزن آن‌ها را داشته باشد.

به طور کلی، باتری‌ های یو پی اس به صورت مداوم از زمانی که یو پی اس فعال است، تا ززمان خاموشی آن برق را به صورت پیوسته تأمین می‌ کنند.

با توجه به هزینه بالای خرید یو پی اس، حتما قبل از خرید و استفاده از باتری خودرویی برای یو پی اس، با مشاورین و متخصصین مجرب این حوزه مشورت کنید تا بتوانید ضمن انتخاب اصولی، از گارانتی معتبر برای باتری‌های خریداری شده استفاده کنید.

تکنولوژی بکار رفته در ساخت و نوع مواد استفاده شده در باتری یو پی اس ها با هم متفاوت اند. از این رو به انواع مختلفی تقسیم می شوند. در ادامه انواع باتری یو پی اس

این باتری با یک تکنولوژی خاصی ساخته می شود و از نوع سیلد لید اسید ساکن هستند.

زمان اجرا برای یک یو پی اس و باطری بستگی به نوع و اندازه از باتری یو پی اس و میزان ترشحات و بهره وری از اینورتر.

بخوانید:  خرید و فروش خودرو دست دوم و روش مقابله با کلاهبرداری از زبان زخم خورده ها

اسلام اباد( تجزیہ ، فاروق اقدس) ذرائع سے منظرعام پر آنے والی خبروں کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کرلیا اور ان کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کی باضابطہ دعوت دیئے جائے کی باتیں بھی ہو رہی ہیں۔ اگر یہ بات درست ہے تو بادی النظر میں ایسا لگتا ہے کہ ہنگامی طور پر یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کی قومی اسمبلی میں تقریر کے بعد کیا گیا جو پی ٹی آئی کے بانی کے دل میں اتر گئی ہو۔ یادش بخیر مولانا فضل الرحمان موجودہ اسمبلی کو مصنوعی، غیر حقیقی قرار اور دھاندلی سے کامیابی حاصل کرنے والے ارکان کی اسمبلی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتے آئے ہیں اور اس کی افادیت اور مقصدیت پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں، click here تاہم پیر کو اچانک اسمبلی میں شرکت کرکے انہوں نے ایوان کو سرپرائز دیا۔ ان کی آمد کا مقصد کا ان کی تقریر کی جزیات اور تفصیلات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے قدرے ملفوف اور گرفت میں نہ آنے والے جملوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حمایت اور اس کے بانی کیلئے نرم گوشہ رکھنے کا اظہار بھی کیا۔ جبکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کی تقریر کے حوالے سے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے رہنمائوں کا یہ کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔

 و به عنوان مثال می‌توانند تمام کامپیوترهای یک بیمارستان بزرگ را در زمان قطع

Report this page